بہت سے لوگ مجھ سے کسی ولی اللہ کا اتا پتا پوچھتے ہيں۔ سب سے پہلے آپ اپنے آپ سے يہ پوچھيں کيا ميں اس قابل ہوں کہ اللہ کا دوست مجھ سے ملنا چاہے۔

 اس سوال کا جواب آپ اپنے کردار کو ديکھتے ہوۓ با آسانی لگا سکتے ہيں۔ ولی اللہ کا معنی ہے اللہ کا دوست۔ اولياء اللہ اللہ کی محبت ميں مصروف اور سرشار رہتے   ہيں۔ ان کے دل ميں  کسی اور سے ملنے کا خيال تک نہيں آتا۔ اسی ليے وہ اللہ کے دوست کہلانے کے حقدار  ہيں۔  اولياء اللہ ہمارے درميان ہی رہتے ہيں اورہر علاقے ميں کوی نہ کوی  ولی اللہ ہروقت موجود رہتا ہے۔  ۔مگر وہ کسی کے سامنے يہ ظاہر نہيں کرتے کہ وہ اللہ کے دوست ہيں۔ اولياء اللہ صرف انہيں لوگوں کو ملتے  ہيں جنہيں ملنے کا حکم انہيں اللہ يا نبی پاک صل اللہ علہہ وسلم يا محبوب سبحانی شيخ عبدالقادر جيلانی رحمتہ اللہ عليہ يا کسی صحابی يا کوی جليل القدر ولی کی طرف  سے ملتا ہے۔

اولياء اللہ آج کل خفيہ ہيں اور صرف حکم پر مخصوص لوگوں کو ملتے ہيں۔  اولياء اللہ ہمارے دنياوی مسائل کو حل کرنے کے ليے نہيں آۓ۔ نہ ہی وہ اس کام کے  ليے بيٹھے  ہيں۔ اس کام کے ليے اولياء اللہ نے مجھ جيسے لوگوں کو مقرر کيا ہے ۔


 اولياء اللہ صرف اللہ کے متلاشی لوگوں کو ملتے ہيں۔ اگر آپ اللہ کے متلاشی ہيں تو اپنے آپ سے پوچھۓ۔ کيا ميں اللہ کا متلاشی ہوں کيونکہ مجھے اللہ سے محبت ہے۔ اور اگر آپ کو اللہ سے محبت ہے تو کيا آپ 5 وقت کی نماز اور اس کے علاوہ نفلی عبادات باقاعدگی سے کرتے ہيں۔ اور کيا آپ کو نبی پاک صل اللہ علہہ وسلم کی زيارت ہو چکی ہے۔ اور اگر نہيں ہوئ تو کيوں  نہيں ہوئ۔ کيا آپ نے  نبی پاک صل اللہ علہہ وسلم کی  زيارت کے ليے کوئ وظيفہ کيا۔

اگر آپ کو  نبی پاک صل اللہ علہہ وسلم کی زيارت کا کوئ شوق  نہيں اور نہ ہی آپ کے پاس اس کے ليے کوئ وقت ہے تو اولياء اللہ کے پاس بھی آپ سے ملنے کا کوئغ وقت  نہيں۔ اور نہ ہی وہ ايسے لوگوں کو منہ لگاتے ہيں۔


اگر آپ کو  اولياء اللہ سے ملنے کا شوق ہے تو پہلے  نبی پاک صل اللہ علہہ وسلم کی  زيارت کے ليے وظيفہ کيجئے۔ اس کے بعد مجھے لکھيں۔


کسی پيريا مرشد کی بيعت کرنا سنت ہے۔
حديث۔۔ جو بغير  بيعت کے مرا وہ فاسق مرا۔
حديث۔۔ جو بغير  بيعت کے مرا وہ جاہل موت مرا۔
حديث۔۔ جس کا کوئ پير (امام) نہيں اس کا پير (امام) شيطان ہے۔

پچھلے 1400 سال سے مسلمان  اولياء اللہ  کی بيعت کرتے آۓ ہيں۔ حديث کے مطابق ہر وقت 313 اولياء اللہ دنيا ميں موجود رہتے ہيں اور دنيا کو وہی چلاتے ہيں۔ انبياء کرام جو کتاب کے ساتھ آۓ ان کی تعداد بھی 313 ہے۔ اصحاب بدر کی تعداد بھی 313 ہے۔  اصحاب طالوت کی تعداد بھی 313 ہے۔ آيت الکرسی کے عدد بھی 313 ہے۔313 کو جمع کريں تو 7 کا عدد ملتا ہے۔ آسمان بھی 7 ہيں سورہ فاتحہ کی آيات بھی 7 ہيں۔ ہفتے کے دن ہھی 7  ہيں۔ اللہ نے دنيا بھی 7 دنوں ميں تخليق کی۔ اسلام کی مقدس ہستياںس بھی 7  ہيں ۔ پہلے 4 خلفاۓ راشدين۔ سيدہ فاطمہ الزہرہ ، امام حسن و حسين رضوان اللہ اجمعين۔

طريقت ميں بھی 7 اولياء کرام کا مرتبہ سب سے اونچا ہے۔

ان کےعلاوہ اور بھی بہت سے اولياء کرام ہيں مگر ميں کسی کے بارے ميں ملے بغير اصلی يا نقلی نہيں کہ سکتا۔

ان کے علاوہ ميں 6 اور اولياء کرام کو جانتا ہوں مگر وہ سب خفيہ ہيں۔ اور اپنے آپ کو ظاہر نہيں کرنا چاہتے۔ ان ميں سے 2 ترکی ميں ہيں۔ تيسرے چشتی ولی اللہ بنگلہ ديش ميں ہيں۔ چوتھے اور پانچويں نقشبندی ولی اللہ انڈونيشيا ميں ہيں۔ چھثے سہروردی ولی اللہ پاکستان ميں ہيں ۔
ان 6 کے علاوہ دو اورولی اللہ ہيں۔ ايک قادری ولی اللہ البانيہ ميں اور ايک خاتون شاذلی ولی للہ مصر ميں ہيں۔ مگر ميں ان دونوں سے جسمانی طور پر نہيں ملا۔ اس سے زيادہ ميں ظاہر نہيں کر سکتا۔
مرشد ڈھونڈنے کے ليے سب سے بہتر طريقہ يہی ہے کہ اللہ سے درخواست کی جاۓ۔ ميں نے اس ويب سائٹ پر مرشد کی تلاش کے  ليے وظيفہ لکھ ديا ہے۔ اسے کريں اور اللہ آپ کو خواب ميں بتا دے گا  کہ آپ کہاں بيعت کريں۔

لوگوں يا احباب يا خاندان کے کہنے پر کسی کی بيعت ہرگز ہرگز نہ کريں۔ اور اگر کر بھی لی ہے تو اسے فسخ سمجتھے ہوۓ  مرشد ڈھونڈے کا  وظيفہ کريں۔